Language:

Search

خدیجہ اور مائیکل 21

  • Share this:

سیاسیات کی کلاس (پولیٹیکل سائنس) کی جانب سفر 
خدیجہ سیکیورٹی گارڈ کے ہمراہ مائیکل کی راہ تک رہی تھی۔ اسے یہ اچھا نہیں لگا تھا کہ مائیکل نے شاور میں اس سے زیادہ وقت لگایا تھا اور جب وہ باہر آیا تو اس کا لن بھی فل کھڑا ہوا تھا۔ خدیجہ تھوڑی جیلس ہوئی کیونکہ ظاہر ہے کہ مائیکل کا لن اس کی وجہ سے نہیں بلکہ باقی لڑکیوں کی وجہ سے کھڑا ہوا تھا۔ تاہم، ایک بات کی اسے تسلی تھی کہ کم از کم مائیکل نے مٹھ نہیں ماری یا مروائی۔ 
"اوہو مائیکل کا تو کھڑا ہوا ہے" خدیجہ نے شرارتی لہجے میں کہا۔ 
"آئی ایم سوری" مائیکل نے جواب دیا۔ 
"ارے سوری کیا کیا بات ہے۔ اتنا پیارا تو لگ رہا ہے" 
مائیکل کو خدیجہ سے اس جواب کی توقع نہیں تھی۔ پہلے تو اس کا ردعمل بالکل مختلف تھا اس کے لن کے حوالے سے۔ اب ایسا کیا ہوا آخر۔ مائیکل سوچنے لگا لیکن اس نے کوئی جواب نہیں دیا۔ 
"میرا خیال ہے اگلی کلاس کے پہلے پانچ منٹ میں تمہیں ریلیف لے لینا چاہیے۔" خدیجہ نے خود ہی مائیکل کو تجویز دی۔ اسے امید تھی کہ اس بار مائیکل کو ریلیف دینے کا موقع اسے ہی ملے گا۔ 
سوشل سائنسز کی بلڈنگ کی طرف جاتے ہوئے البتہ مائیکل کا کھڑا لن سب کی توجہ کا مرکز بنا رہا۔ صبح جب اس کا لن سویا ہوا تھا تو چلتے ہوئے اسے کافی شرم آئی تھی۔ اب وہ شرم دوگنا ہو گئی تھی۔ ظاہر ہے ایسا نظارہ طلبا کو ہر روز تھوڑا ہی نظر آتا تھا۔ ایک لڑکے کو یوں سخت کھڑا لن لئے تیز تیز چلتے ہوئے دیکھنا بھی ایک مزیدار سین تھا۔ 
مائیکل اور خدیجہ طلبا کے قریب سے گزرتے تو انہیں طلبا کے تبصرے بھی سنائی دیتے۔ 
"ارے واہ مائیکل ۔ کیا لن ہے بھئی" 
"مائیکل اس کھمبے پر جھنڈا لگا لو اب" 
"مائیکل سچ بتانا مجھے دیکھ کھڑا ہوا ہے نا" 
ایسے تبصرے تو پھر بھی قابل قبول تھے لیکن بعض طلبا نے تو حد ہی کر دی۔ 
"بس؟ اتنا ہی لمبا ہے بس؟" 
"کیا یہ واقعی کھڑا ہوا ہے یا میری نظر کا دھوکہ ہے؟" 
"یہ تو کسی لڑکی کو محسوس بھی نہیں ہو گا" 
ایسے تبصروں پر سیکیورٹی گارڈ تصویر لے لیتا۔ مائیکل اور خدیجہ جلد از جلد کلاس میں پہنچنا چاہتے تھے لیکن سوشل سائنسز کی بلڈنگ جم سے بالکل مخالف سمت میں تھی اور فاصلہ کافی تھا۔ لہذا دونوں کو ہی توقع تھی کہ ابھی مزید طلبا سے سامنا ہو گا۔ 
خدیجہ کو یہ احساس تھا کہ مائیکل کا لن کھڑا ہونے سے وہ طلبا کی نظروں سے بچی ہوئی تھی۔ لڑکوں کی نظریں اس کے اچھلتے مموں، تراش شدہ بالوں والی پھدی اور گانڈ پر تھی لیکن بہرحال تبصروں کا مرکز مائیکل کا لن ہی تھا۔ خدیجہ نے مائیکل کا ہاتھ پکڑ لیا اور اپنا انگوٹھا اس کی ہتھیلی رگڑنے لگی تاکہ اسے وہ وقت یاد دلا سکے جب وہ اس کے سامنے اپنی پھدی دکھانے کیلئے جان بوجھ کر جھک گئی تھی۔ 
مائیکل نے البتہ ہاتھ چھڑا لیا۔ صبح کی بات اور تھی۔ تب وہ اپنا لن تھوڑا بڑا کرنا چاہ رہا تھا۔ اب تو پہلے ہی کھڑا تھا اس کا لن۔ اس وقت خدیجہ کی گانڈ اور چوتڑوں سے جھانکتی پھدی کا خیال لن کو نرم تھوڑا ہی کر سکتا تھا۔ 
خدیجہ کو اچھا نہیں لگا جب مائیکل نے اس کا ہاتھ جھٹکا۔ مائیکل تو پہلے اتنا اچھا برتاؤ کر رہا تھا۔ کہیں ناراض تو نہیں ہو گیا۔ خدیجہ نے سوچا۔ لیکن میں نے کیا کیا ہے جو مجھ سے ناراض ہو رہا ہے۔ شاید اسے غصہ ہے کہ لڑکے میری طرف تو ہوس سے دیکھ رہے ہیں لیکن لڑکیاں اس کے لن کا مذاق بنا رہی ہیں۔ اس میں بھی میرا تو قصور نہیں ہے نا۔ خدیجہ سوچتی جا رہی تھی۔ اس نے مائیکل کے لن کی طرف دیکھا جو کہ اب سکڑنے لگا تھا۔ مائیکل کے لن سے غبارے کی طرح ہوا نکلتے دیکھ کر خدیجہ کو نہ جانے کیوں افسوس ہوا تھا۔ 
 

Quratulain Tahira

Quratulain Tahira