Language:

Search

خدیجہ اور مائیکل 8

  • Share this:

مائیکل کے ٹٹوں کی پرابلم کا ایک حل تو یہ تھا کہ اس کی ٹانگیں تھوڑی کھول دی جائیں لیکن اس سے اس کا پوز متاثر ہوتا اور اوریجنل پینٹنگ سے کافی مختلف ہو جاتا۔ مسز رابعہ نے کپڑے کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا پکڑا اور اسے مروڑ تروڑ کر ایک چھوٹی سی گیند نما شکل میں ڈھال کر مائیکل کے ٹٹوں کے نیچے پھنسا دیا۔
اب شرمندہ ہونے کی باری مائیکل کی تھی۔ اسے ایسا لگ رہا تھا جیسے مسز رابعہ نے اس کے ٹٹوں کو بیٹھنے کیلئے چھوٹی سے کرسی دے دی ہو۔ شرمندگی اپنی جگہ لیکن مائیکل اور خدیجہ دونوں کو ہی یہ احساس ہو گیا تھا کہ دن بھر میں ایسے کئی لمحات آئیں گے۔
خدیجہ مسکرائی۔ اسے خوشی تھی کہ آخرکار توجہ اس کی پھدی اور مموں سے ہٹ ہی گئی۔
"اب بہتر لگ رہے ہیں ٹٹے۔" مسز رابعہ نے تھوڑا پیچھے ہو کر دیکھا۔ واقعی مائیکل کے ٹٹے کپڑا پھنسانے سے کافی اوپر ہو گئے تھے۔
"اچھا اگر آپ کو ٹٹوں کے نیچے کپڑا نظر آ بھی جائے تو اسے ڈرائنگ میں شامل مت کیجئے گا۔" مسز رابعہ نے کلاس کو بتایا۔
مائیکل کے لن کے اوپر بھی کچھ بال تھے لیکن اس کے جھانٹے خدیجہ کے مقابلے میں کافی کم تھے۔ مسز رابعہ نے ایک دو مرتبہ ہاتھوں سے اس کے جھانٹے درست کئے۔ شاید وہ مائیکل کے بھی جھانٹوں کی کانٹ چھانٹ کرتیں لیکن یہ تب پی ممکن تھا جب جھانٹے کچھ بڑے تو ہوتے۔
ٹٹے اوپر کر دئے لیکن مسز رابعہ کی نظریں اس کے لن پر گئیں تو ایک اور مسلہ ان کی نظر میں آ گیا۔ مائیکل کا لن بالکل سکڑ گیا تھا اور ختنہ نہ ہونے کی وجہ سے کھال کے اندر سما گیا تھا۔ مسز رابعہ چاہتی تھیں کہ ڈرائنگ میں اس کا ٹوپا بھی نظر آئے۔ ٹوپا مسز رابعہ کی نظر میں کافی اہم حصہ تھا لن کا۔
"ایکس کیوز می مائیکل ۔" مسز رابعہ نے کہا اور آگے بڑھ کر انگلیوں کی مدد سے اس کے لن کے ٹوپے پر سے کھال نیچے کرنے لگیں۔
خدیجہ کو مائیکل کے چہرے پر شرمندگی کے آثار نظر آئے۔ اس نے سرگوشی میں اس سے پوچھا : "مسز رابعہ کیا کر رہی ہیں؟"
مائیکل نے جواب میں صرف مایوسی میں سر ہلایا۔
"اب کافی بہتر ہے۔" مسز رابعہ نے کھال نیچے کر کے ٹوپا باہر نکال دیا۔
"جی میڈم اب تو بہت بہتر لگ رہا ہے۔ " ۔ ماریہ نے مسز رابعہ کی ہاں میں ہاں ملائی۔ باقی لڑکیوں نے بھی سر ہلا کر تائید کی تھی۔ مسز رابعہ کی شاید ابھی بھی تسلی نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے مائیکل کے لن کی پوزیشن بار بار تبدیل کر کے دیکھا کہ کس پوزیشن میں سب سے اچھا لگے گا لیکن جب بھی وہ پوزیشن تبدیل کرتیں تو مائیکل کا لن پھر سے واپس اپنی اوریجنل پوزیشن میں چلا جاتا۔ تھا ہی اتنا چھوٹا کہ پوزیشن بنانا بہت مشکل ثابت ہو رہا تھا۔
مائیکل نے آنکھیں بند کر لیں اور اپنی سوچ کو اس بات سے ہٹانے کی کوشش کرنے لگا کہ مسز رابعہ کے ہاتھ اس کے لن پر ہیں اور ایک سیکسی لڑکی ننگی اس کی گود میں ہے جس کا مما اس کے سینے سے چھو رہا ہے اور جس کے پرفیوم اور جسم کی خوشبو اس کے نتھنوں میں گھس رہی ہے۔
"میرا خیال ہے یہ اس پوزیشن میں اچھا لگ رہا ہے۔" مسز رابعہ نے ہاتھ سے پکڑ کر ایک پوزیشن میں لن کر ڈھال کر لڑکیوں کو مخاطب کیا۔ "ایسے لگ رہا ہے جیسے مائیکل کا لن خدیجہ کی توجہ حاصل کرنے کیلئے اونچا ہونے کی کوشش کر رہا ہو۔ ہیں نا؟"
مسز رابعہ نے مائیکل کا لن اسی پوز میں پکڑے رکھا اور سوچنے لگیں کہ اب اسے یہاں کیسے ٹھہرائیں۔ ان کے ذہن میں سکاچ ٹیپ کا خیال آیا لیکن اس سے پہلے کہ وہ کوئی فیصلہ کر پاتیں، مائیکل کا لن بیدار ہونے لگا۔ مائیکل کیلئے یہ سب ناقابل برداشت تھا۔
"اوہ نو۔" مسز رابعہ نے فوراً مائیکل کے لن سے ہاتھ ہٹا لئے لیکن اب دیر ہو چکی تھی۔ مائیکل کا لن ان سب کی نظروں کے سامنے آہستہ آہستہ بڑا ہوتا گیا اور جس رخ میں مسز رابعہ اسے ایڈجسٹ کرنا چاہ رہی تھیں، اسی رخ میں ایستادہ ہو گیا۔
لڑکیوں اپنی ہنسی کو دبانے کی کوشش کر رہی تھی۔
"اوہ مائیکل ، سٹاپ اٹ۔" مسز رابعہ نے ہلکا سا تھپڑ مائیکل کے لن پر رسید کیا جیسے اسے ڈانٹ رہی ہوں۔ ان کا انداز ایسا تھا جیسے کوئی اپنے پالتو جانور کو فرنیچر پر چڑھنے سے روکے۔ اس انداز پر کچھ لڑکیوں کا قہقہہ نکل گیا۔ مسز رابعہ اپنے سٹوڈنٹس کو تو اپنے تابع رکھ سکتی تھیں لیکن مائیکل کا لن ان کی اطاعت کرنے کا پابند نہیں تھا۔
مائیکل چاہتا بھی تو نہیں روک سکتا تھا۔ اسے لن ایسے کھڑا کرنے کا مزہ بھی بہت آ رہا تھا۔ ایک لمحے کو تو اس کا دل چاہا کہ ماحول میں رنگ جائے اور خدیجہ جیسی سیکسی لڑکی کے ننگے بدن سے جی بھر کر لطف اٹھائے۔ قریب تھا کہ وہ بہک جاتا اور خدیجہ کے ہونٹوں کو چومنے کی کوشش کرتا لیکن شکر ہے اس نے اپنے اوسان بحال رکھے۔
خدیجہ کو پتہ تھا کیا ہو رہا ہے لیکن نظریں مائیکل کے چہرے پر تھیں اس لئے وہ نیچے نہیں دیکھ سکتی تھی۔ البتہ جب مائیکل کا لن اپنے فل سائز کو پہنچا تو خدیجہ کو اپنی جانگ پر اس کا ٹوپا ٹچ ہوتا محسوس ہوا۔
"مائیکل" خدیجہ نے بناوٹی غصے کا اظہار کیا اور اپنی جانگ کھسکا لی تاکہ لن ٹچ نہ ہو۔
"آئی ایم سوری خدیجہ ۔ مجھ سے کنٹرول نہیں ہوتا یہ۔" مائیکل نے جواب دیا۔
خدیجہ غصے میں نہیں تھی۔ اسے اچھی طرح سے اندازہ تھا کہ لڑکوں کیلئے یہ ایک بڑا مسلہ ہے اور ویسے بھی مائیکل کوئی جان بوجھ کر تو ایسا نہیں کر رہا تھا۔ حالات ہی ایسے تھے کہ اس کا لن کھڑا ہونا بنتا تھا۔ خدیجہ کو مائیکل سے ہمدردی ہوئی۔ وہ مسکرائی اور ایک لمحے سے بھی کم عرصے میں اس نے اپنے ہونٹوں سے اس کے ہونٹوں پر ایک مختصر بوسہ ثبت کر دیا۔
"میں سمجھتی ہوں۔ مائیکل ۔ ڈونٹ وری۔" خدیجہ نے مسکراتے ہوئے مائیکل سے کہا۔
"کیا ہم ایسے ہی ڈرائنگ نہیں کر سکتے؟" ثنا نے مسز رابعہ سے پوچھا۔
جمی کو یہ سوال قطعاً پسند نہیں آیا۔ اسے کھڑے لن کی تصویر بنانے میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔
"یس میڈم۔ یہ پوز زیادہ نیچرل لگتا ہے کیونکہ جب دو عاشق اکٹھے ہوں تو ایسا تو ہوتا ہی ہے " ندا نے بھی ثنا کی بات کی تائید کر دی۔
اس کے بعد تو باقی لڑکیوں کی بھی آوازیں بلند ہونا شروع ہو گئیں۔ شاید ہر لڑکی کی خواہش تھی کہ ایسے سخت اور اکڑے ہوئے لن کی ڈرائنگ بنائیں۔
"میڈم اگر یہ پھر سے نرم ہوا تو اسے کھڑا کرنا میرے ذمے۔" عائشہ کی بات پر تو لڑکیوں کی آوازیں رک ہی نہیں رہی تھیں۔ سب یہی دہرا رہی تھیں کہ نہیں مس میں کھڑا کروں گی۔
"میڈم مجھے موقع دیں میں پہلے بھی کئی بار کر چکی ہوں اور مجھے پتہ ہے کھڑا کیسے کرتے ہیں۔" ماریہ نے یہ کہہ تو دیا لیکن جب کلاس میں لڑکیوں نے قہقہے لگائے تو اسے اپنی غلطی کا احساس ہوا اور اس نے بات پلٹنے کی کوشش کی: "ویسے کرنا تو خدیجہ کو چاہیے۔"
"اوہ نو۔" خدیجہ نے سوچا۔ وہ تو چاہتی تھی کہ کسی کا دھیان اس کی طرف ہو ہی نا۔
مسز رابعہ نے کچھ لمحات میں ہی لڑکیوں کی تجاویز کا جائزہ لیا اور ان کے خیال میں اوریجنل پینٹنگ میں لن کھڑا ہونے کا اضافہ ایک اچھی تبدیلی ثابت ہو سکتی تھی لیکن انہوں نے لڑکیوں کی خواہش پر ایسا نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ویسے بھی اگر وہ اس بات کی اجازت دے دیتیں تو کسی اور فرمائش کا سامنا ہوتا۔ یہ سلسلہ تو نہ رکنے والا تھا۔
انہیں کھڑے لن کی ڈرائنگ سے کوئی مسلہ نہیں تھا کیونکہ وہ تو ہر قسم کے آرٹ کی دلدادہ تھیں لیکن انہیں یہ ضرور معلوم تھا کہ کالج میں کئی اور اساتذہ کو اس پر مسلہ ہو سکتا ہے۔ ایک خیال ان کے ذہن میں یہ بھی آیا کہ آرٹ میں بہت کم پینٹنگز ایسی ہیں جس میں لن کو کھڑا دکھایا گیا ہو اور ایسی پینٹنگز مزید بننی چاہئیں لیکن جس پینٹنگ کی بنیاد پر انہوں نے مائیکل اور خدیجہ کا پوز بنوایا تھا اس میں چونکہ لن کھڑا نہیں تھا لہٰذا انہوں نے بھی ایسا نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
"نہیں نہیں ۔ ہمیں پینٹنگ کے اوریجنل ڈیزائن کے مطابق ہی ڈرائنگ بنانی ہے۔" مسز رابعہ نے دو ٹوک فیصلہ صادر کر دیا۔
"پھر تو مسز رابعہ آپ کو مائیکل کی پھر سے مٹھ مارنی پڑے گی یا پھر ماریہ سے مروا لیں۔" ثنا کی بات پر لڑکیاں کھلکھلا کر ہنس پڑیں جبکہ ماریہ نے ثنا کی طرف غصے سے دیکھا۔
خدیجہ کیلئے یہ سب خطرے کی گھنٹی تھی۔ پہلے مسز رابعہ نے اس کی مٹھ ماری تھی لیکن اب خدیجہ کے مائیکل سے اتنا قریب ہونے پر اس کی مٹھ مارنا خدیجہ کیلئے برداشت کرنا بہت مشکل تھا۔ اس نے دل میں سوچا اگر ایسی نوبت آئی تو وہ پروگرام کے اصولوں کی بھی پرواہ نہیں کرے گی۔ یہ ٹھیک ہے کہ انہیں کلاس میں ٹیچرز کی ہدایات پر عمل کرنا تھا لیکن اب وہ اس بہانے کسی لڑکے کو اپنی ٹانگوں پر ڈسچارج تو نہیں کروا سکتی تھی نا۔ یہ تو حد سے تجاوز کرنے والی بات تھی۔
مسز رابعہ کا ویسے بھی مائیکل کی مٹھ مارنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ ایک بار وہ پہلے ہی ایسا کر کے دیکھ چکی تھیں اور نتیجہ ان کے سامنے تھا۔ مائیکل واقعی ان کا صبر آزما رہا تھا۔ آخر اسے خود پر کنٹرول کیوں نہیں ہے؟ انہوں نے سوچا۔ ابھی تو یہ ڈسچارج ہوا تھا اور اب پھر لن کھڑا کر کے بیٹھ گیا ہے۔ لیکن اپنے خود سے کئے سوال پر انہیں یہ یاد آیا کہ جب وہ خود جوان تھیں تو ان کے شوہر ایک بار سیکس کے کچھ ہی دیر بعد پھر سے لن کھڑا کر کے دوسرے راؤنڈ کی خواہش کیا کرتے تھے۔ جوان لڑکوں میں یہ قدرتی بات ہے اور مائیکل تو پھر خدیجہ جیسی سیکسی خوبصورت اور ننگی لڑکی سے چپکا بیٹھا تھا۔ اس کا لن تو کھڑا ہونا بنتا ہی تھا۔
"مائیکل کیا آپ خود سے کوشش کر سکتے ہیں کہ یہ سو جائے؟" مسز رابعہ نے مائیکل سے پوچھا۔
مائیکل تو خود یہی چاہتا تھا۔ اسے کوئی شوق تھوڑا ہی تھا بار بار لن کھڑا کرنے کا۔ ایک بار پہلے بھی مائیکل کے ساتھ ایسا ہوا تھا۔ دراصل مائیکل والی بال کھیلتا رہا تھا اور ٹیم میں ایک لڑکی کے مموں پر اس کی نظریں بار بار جا رہی تھیں اور جب ورزش کی کلاس کیلئے غسل کرنے کی باری آئی تو اس نے سوچا تھا کاش لڑکیوں اور لڑکوں کا ایک ہی کمرہ ہوتا جہاں وہ سب اکٹھے کپڑے بدلتے۔ اس کا دل چاہا تھا کہ لڑکیوں کے کمرے میں جھانک کر دیکھ لے تاکہ وہ اچھلتے مموں والی لڑکی ننگی دکھ جائے لیکن اتنی ہمت اس میں تھی ہی نہیں۔ بس سوچ کر ہی لن کھڑا ہو گیا تھا اور اس نے تولیے سے چھپا لیا تھا کہ کہیں باقی لڑکوں کو اس کا سخت لن نہ دکھ جائے۔ تب تو اس کے پاس تولیہ تھا چھپانے کیلئے لیکن یہاں مسز رابعہ کی کلاس میں تولیہ تو دور کی بات ہے، الٹا ساری لائٹس آن تھیں کہ سب کو اس کا لن خوب اچھے سے دکھ جائے۔
"میڈم میں نے انسانی جنسیات کی کلاس میں پڑھا تھا کہ لن کی سختی دور کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ ٹوپے سے بالکل نیچے زور سے دبایا جائے۔ ٹیچر نے بتایا تھا کہ ایسا لن کی طبعی مشکلات کے حل کے طور پر بھی کیا جاتا ہے۔" ماریہ کی تجویز سب سے معقول تھی۔
"ارے واہ ماریہ ، بہت اچھی تجویز ہے آپ کی۔" مسز رابعہ نے خود بھی یہ سن رکھا تھا کہ ایسا ان مردوں کے علاج کیلئے کیا جاتا ہے جو جلدی منی چھوڑ دیتے ہیں۔
مسز رابعہ آگے بڑھیں اور مائیکل کے لن کو ٹوپے سے ذرا نیچے اپنے انگوٹھے اور شہادت کی انگلی سے پکڑا اور زور سے دبایا۔ پریشر کی وجہ سے مائیکل نے دانت بھینچ لئے۔ مسز رابعہ کو جب لن کی سختی میں فرق نظر نہیں آیا تو انہوں نے مزید زور سے دبایا جس سے مائیکل کی ہلکی سی چیخ نکل گئی۔
"اوہ آئی ایم سوری ۔ ذیادہ زور سے دب گیا؟" مسز رابعہ نے مائیکل سے پوچھا۔
مائیکل کو درد تو اتنا نہیں ہوا تھا لیکن پتہ نہیں کیوں اس کے منہ سے چیخ نکل گئی تھی۔ مسز رابعہ کے دبانے کا اثر سامنے آنے لگا اور اس کا لن آہستہ آہستہ نرم پڑنے لگا۔
"ایسا لگ رہا ہے جیسے غبارے سے ہوا نکل رہی ہو" ندا نے تبصرہ کیا تو سب لڑکیاں اس کی بات پر ہنس پڑیں۔ ویسے مائیکل کے لن کو نرم پڑتے دیکھنا تھا تو ایک مزاحیہ سین ہی۔ نرم پڑتے پڑتے چھوٹا ہوتا گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے لن کا ٹوپا واپس کھال میں جا چھپا جیسے کوئی چوہا اپنے بل میں چھپتا ہے۔
مائیکل کا لن سکڑنے پر لڑکیوں کا ہنسنا مائیکل کیلئے ناخوشگوار تھا۔ اسے سبکی محسوس ہوئی لیکن یہ ہنسنا مزید سکڑنے کا باعث بھی بنا۔ پہلے جنسی اشتعال تھا تو لڑکیوں کے ہنسنے سے فیلنگ تبدیل ہو کر شرمندگی میں بدل گئی۔ جیسے ہی اس کا لن بالکل چھوٹا ہوا، مسز رابعہ نے فوراً آگے بڑھ کر کھال اس کے ٹوپے سے ہٹا دی لیکن اس بار انہوں نے لن سے فوراً ہاتھ ہٹا لئے۔
اس کے بعد کلاس میں زیادہ تر خاموشی ہی رہی۔ تمام سٹوڈنٹس ڈرائنگ بنانے میں مشغول رہے۔ وقتاً فوقتاً مائیکل کا لن بیدار ہونے لگتا تو مسز رابعہ اسے ٹوپے کے نیچے سے دبا کر پھر سے نرم کر دیتیں۔ مسز رابعہ کو یوں محسوس ہو رہا تھا جیسے وہ کسی شرارتی پالتو کی نگرانی پر معمور ہوں جسے بار بار ڈانٹنا پڑتا ہے۔ کچھ دیر میں یہ ان کیلئے شغل کا باعث بن گیا۔ انہیں مزہ آنے لگا۔ وہ غور سے مائیکل کے لن پر نظریں جمائے رکھتیں اور جیسے ہی لن میں ذرا سی بھی حرکت کے آثار نمودار ہوتے، وہ چوکنا ہو جاتیں۔ باقی لڑکیوں نے بھی مائیکل کے لن پر نظریں جمائی ہوئی تھیں کیونکہ جیسے ہی لن میں بیداری کے آثار نمودار ہوتے، لڑکیاں چلا اٹھتیں: "میڈم، یہ پھر سے کھڑا ہو رہا ہے۔"
"مائیکل پھر لن کھڑا کر رہا ہے میڈم۔"
مسز رابعہ لڑکیوں کے ایسے چلانے پر اکتاہٹ کا اظہار کرتیں لیکن ان کے چہرے پر موجود مسکراہٹ کچھ اور ہی پتہ دیتی تھی۔ اکتاہٹ بناوٹی تھی، جبکہ مسز رابعہ کی دلچسپی قدرتی تھی۔ بعض اوقات وہ لن دباتے ہوئے پیار سے ڈانٹ بھی پلا دیتیں۔
"لگتا ہے تمہیں سونا بالکل پسند نہیں ۔ کیوں چھوٹو؟"
ایک مرتبہ تو مائیکل کا لن کافی دیر تک سوتا رہا۔ مسز رابعہ انتظار میں تھیں کہ اب کھڑا ہو لیکن اس کا لن کھڑا ہی نہ ہو۔ جب لن کھڑا نہ ہوا تو پوز ایڈجسٹ کرنے کے بہانے انہوں نے لن پکڑ کر ٹوپے کے نیچے سے ذرا سا مسلا۔ اور جب لن کھڑا ہونے لگا تو حسب معمول انہوں نے ڈانٹ پلائی اور دبا کر پھر نرم کر دیا۔
جب مسز رابعہ اس شغل میں مشغول تھیں، جمی تندہی سے خدیجہ کی پھدی کی ڈرائنگ بنانے میں مشغول تھا لیکن ساتھ ساتھ وہ اپنے لن کو بھی کھڑا رکھے ہوئے تھا۔ اس بات کا بھی وہ خیال رکھ رہا تھا کہ لن ایک حد تک ہی سخت ہو اور اشتعال اس قدر نہ بڑھے کہ منی نکل جائے۔ اپنے لن کو قابو میں رکھنے میں جمی اب تک تو کامیاب تھا لیکن عین اس وقت مسز رابعہ نے خدیجہ کی پھدی میں پانی کا سپرے پھر سے کر دیا اور ساتھ ہی انگلی خدیجہ کی پھدی کے ہونٹوں کے درمیان اس طرح سے پھیری کہ پانی یکساں طور پر دونوں ہونٹوں پر لگ جائے۔
"میڈم" خدیجہ کی آواز میں احتجاج تھا۔
جمی کیلئے یہ تابوت میں آخری کیل ثابت ہوئی۔ مسز خدیجہ نے جیسے ہی خدیجہ کی پھدی میں ہاتھ پھیرا، مائیکل کے لن کو جھٹکے لگنے لگے اور منی لن سے نکل کر اس کے نیکر پر نیا ڈیزائن بنانے لگی۔ یہ پہلی بار تھا کہ جمی کپڑوں میں ڈسچارج ہوا تھا۔ کپڑوں میں منی نکالنا اسے پسند نہیں تھا لیکن جب منی نکلنا شروع ہوئی تو اسے اتنا مزہ آیا کہ وہ کھو سا گیا۔ جمی کا یوں بھری کلاس میں مسز رابعہ اور دیگر لڑکیوں کی موجودگی میں ڈسچارج ہونا بہرحال اس کیلئے ایک مزے دار اور لطف آمیز تجربہ تھا۔ یہ سوچ کر اس کے لبوں پر مسکراہٹ آ گئی کہ اگر کلاس میں موجود لوگوں کو پتہ چل جائے تو ان کا کیا رد عمل ہو گا۔ اگرچہ منی کا گیلا پن عجیب سا محسوس ہو رہا تھا لیکن یہ گیلا پن اس بات کا بھی احساس دلا رہا تھا کہ جمی نے بھری کلاس میں کیسی شرارت کی ہے۔ ہونٹوں پر اطمینان بھری مسکراہٹ لئے وہ اپنی سیٹ سے ٹیک لگا کر بیٹھ گیا۔
ایک گھنٹے سے دس منٹ پہلے کلاس ختم ہو گئی۔ اگرچہ کافی طلبا کی ڈرائنگ مکمل نہیں تھی لیکن سب نے ہی پیچیدہ حصے بنا لئے تھے اور باقی کی ڈرائنگ وہ اپنے آپ بھی مکمل کر سکتے تھے۔ مسز رابعہ نے مائیکل اور خدیجہ سے وعدہ کیا کہ وہ دو بہترین ڈرائنگز انہیں تحفہ میں دیں گی۔ مائیکل کو اگرچہ اپنی اور خدیجہ کی اس پوز میں ننگی ڈرائنگ بہت پسند آتی لیکن ساتھ یہ اسے ڈرائنگ میں اپنا ننھا سا لن اچھا نہ لگتا۔ اس بارے اس کے ملے جلے خیالات تھے۔ پہلے اس نے سوچا جب مسز رابعہ اسے ڈرائنگ دیں گی تو وہ خود سے ڈرائنگ میں اپنا لن بڑا کر لے گا لیکن اگلے ہی لمحے اسے اپنا یہ آئیڈیا ڈراپ کرنا پڑا کیونکہ ڈرائنگ میں اس کی قابلیت زیرو تھی۔ خدیجہ کو البتہ اس ڈرائنگ میں بالکل دلچسپی نہیں تھی۔ دونوں نے اپنے ذاتی خیالات کو چھپا کر مسز رابعہ کا شکریہ ضرور ادا کیا تھا۔
 

Quratulain Tahira

Quratulain Tahira