Language:

Search

خدیجہ اور مائیکل 12

  • Share this:

"چلو نسرین اب تمہاری باری ہے۔" مسز میمونہ نے نسرین سے کہا جو ابھی تک اس کے چوتڑ کھول کر پکڑے ہوئے تھی۔ نسرین کے کچھ دیر مائیکل کی گانڈ میں انگلی گھمانے کے بعد مسز میمونہ نے عالیہ کا نام پکارا۔ مائیکل کو کسی قدر مایوسی ہوئی کہ عالیہ کو اب اس کے لن سے ہاتھ ہٹانا پڑے گا۔ خیر اس میں بھی بہتری ہی ہو گی۔ مائیکل نے سوچا۔ وہ یہ بھی سوچنے لگا کہ اگلی کلاس کے پہلے پانچ منٹ میں ریلیف لے ہی لے لیکن اگلی کلاس تو اب لنچ بریک کے بعد ہی ہونی تھی۔
عالیہ نے مائیکل کی گانڈ میں انگلی ڈال کر کافی ٹائم لگایا۔ وہ اپنی انگلی اندر گھمانے کے علاوہ باہر نکالتی اور پھر اندر ڈالتی جیسے انگلی سے مائیکل کی گانڈ مار رہی ہو۔ حتیٰ کہ دوسرا ہاتھ بڑھا کر اس نے نیچے سے پھر سے مائیکل کا سخت لن پکڑ لیا۔
مسز میمونہ ڈیسک کی دوسری طرف کھڑے ہونے کی وجہ سے دیکھ تو نہیں سکیں کہ عالیہ کیا کر رہی ہے لیکن بعض لڑکیوں کے چہرے پر حیرانی کے آثار دیکھ کر سمجھ گئیں کہ یقیناً عالیہ نے حد کراس کر دی ہے۔ لڑکیاں واقعی عالیہ کی بہادری سے متاثر نظر آتی تھیں۔
"اوکے عالیہ۔ آپ کا وقت ختم۔" مسز میمونہ نے عالیہ سے کہا جس نے ایک جھٹکے سے مائیکل کی گانڈ سے انگلی نکالی اور معنی خیز انداز میں مسکرائی۔ مسکرایا تو مائیکل بھی تھا لیکن اس کی مسکراہٹ فوراً غائب ہو گئی کیونکہ مسز میمونہ ڈیسک کی اس جانب آئیں اور ٹشو پیپر سے مائیکل کی گانڈ صاف کرنے لگیں۔
"بچیو، معائنے کے بعد مریض کی گانڈ صاف کرنی چاہیے۔ بعض مریض اپنی گانڈ خود صاف کرنا پسند کرتے ہیں لیکن اگر تم ایسا کرو گی تو مریض کو اچھا تاثر جائے گا۔" مسز میمونہ نے لڑکیوں کو سمجھایا۔
مائیکل البتہ خود اپنی گانڈ صاف کرنے کو ترجیح دیتا۔ مسز میمونہ کا یوں سب کے سامنے اس کی گانڈ ٹشو سے صاف کرنا اسے ایسا احساس دلا رہا تھا کی جیسے وہ کوئی دودھ پیتا بچہ ہے اور مسز میمونہ اس کی ماں ہیں جو اس کی گانڈ اس لئے صاف کر رہی ہیں کہ وہ خود نہیں کر سکتا۔
سونے پر سہاگا یہ کہ مسز میمونہ بھی اچھا خاصہ وقت مائیکل کی گانڈ صاف کرنے میں صرف کر رہی تھیں۔ ایسا لگتا تھا جیسے مائیکل کی گانڈ صاف کرنے میں انہیں بھی کوئی خاص مزہ آ رہا تھا۔ بہرحال جب وہ صاف کر چکیں تو مائیکل کے چوتڑ پر ہلکی سی چپت رسید کر کے کہنے لگیں: "لو بھئی مائیکل ، بالکل صاف شفاف ہو گئی ہے اور چمک رہی ہے تمہاری گانڈ اب۔ تم اب کرسی پر بیٹھ جاؤ تاکہ ہم اب خدیجہ کے ساتھ کلاس کا اگلا پریکٹیکل شروع کر سکیں۔ "
مسز میمونہ کے آہستہ آہستہ مائیکل کی گانڈ صاف کرنے کا فائدہ یہ ہوا تھا کہ مائیکل کا فوکس اپنے لن سے ہٹ گیا اور لن نرم پڑ گیا تھا۔ مائیکل ڈیسک سے اٹھ کر ایک کرسی پر بیٹھ گیا۔ اسے اس بات کی خوشی تھی کہ کلاس کا فوکس اب اس پر سے ہٹ جائے گا۔ عالیہ البتہ اسے معنی خیز انداز میں گھور رہی تھی لیکن مائیکل نے اس سے نظریں چرانا ہی مناسب سمجھا کیونکہ اسے اندیشہ تھا کہ اگر اس نے عالیہ کو دیکھا تو اس کا لن پھر سے کھڑا ہو جائے گا۔
"خدیجہ آپ ذرا میرے پاس آئیے۔" مسز میمونہ کے خدیجہ سے کہنے ہر خدیجہ احتیاط سے چلتی ان کے قریب آ گئی۔ مائیکل کے ساتھ جو کچھ ہوا تھا خدیجہ نے اس سب سے نظریں پھیرے رکھی تھیں لیکن اسے معلوم تھا کہ ہوا کیا تھا۔ ایسے میں وہ دل میں خوفزدہ تھی کہ نہ جانے اب اس کے ساتھ کیا ہونے جا رہا ہے۔
"ایک اور اہم طبعی معائنہ جس سے آپ سب لڑکیوں کو آگاہ ہونا چاہیے وہ ہے بریسٹ معائنہ یعنی عورت کی چھاتیوں کا معائنہ۔" مسز میمونہ نے کلاس میں موجود لڑکیوں سے کہا۔
ذیادہ تر لڑکیاں اس معائنے سے واقف نہیں تھیں کیونکہ اس عمر میں لڑکیوں کی چھاتیوں میں گلٹیاں نہیں نکلتیں لیکن یہ بات درست تھی کہ انہیں واقف ہونا چاہیے کیونکہ مریضوں میں تو ہر عمر کے لوگ ہوتے ہیں اور زیادہ عمر کی خواتین میں چھاتیوں میں گلٹیاں نکلنا کافی عام ہے۔
"خدیجہ ہمارے لئے بہت اچھی ماڈل ثابت ہو گی۔ ممے چھوٹے ہوں یا بڑے، بیماریوں کا خطرہ سب کو ہوتا ہے لیکن یہ اچھی بات ہے کہ خدیجہ کے ممے کافی بڑے ہیں۔ معائنے کیلئے مددگار رہیں گے۔"
مسز میمونہ کی بات اگرچہ خدیجہ کی تعریف تھی لیکن خدیجہ نے شکریہ کہنا مناسب نہیں سمجھا۔
مسز میمونہ نے لڑکیوں کو مموں کا معائنہ کرنا سکھایا۔ وقت کی کمی کی وجہ سے دو لڑکیوں کو ایک ممے پر متعین کیا۔ خدیجہ کیلئے یہ کوئی اتنی پریشان کن بات نہیں تھی۔ خاص طور پر جو کچھ مائیکل کے ساتھ ہوا تھا اس کے مقابلے میں تو یہ کچھ بھی نہیں تھا۔ لیکن پھر بھی کچھ تو عجیب لگنا ہی تھا۔ اسے اپنے بازو اوپر کر کے کھڑی ہونا پڑا تاکہ لڑکیاں اس کے مموں کو دبا کر اور دیگر طریقوں سے چیک کر سکیں۔ خدیجہ کا اب بھی یہی خیال تھا کہ یہ کوئی نامناسب کام نہیں ہے جو اس کے ساتھ کیا جا رہا ہے لہذا اس میں شرمندہ ہونے کی بھی کوئی ضرورت نہیں تھی۔
تاہم جیسے جیسے وقت گزر رہا تھا، اپنے مموں پر اتنے سارے ہاتھ محسوس کر کے خدیجہ کچھ گرم ہو گئی۔ ایک ساتھ اتنی لڑکیاں اگر اس کے مموں کو دبائیں گی تو خدیجہ جیسی جوان لڑکی گرم تو ہو گی۔
ویسے تو سب لڑکیاں ہی دبا رہی تھیں لیکن ایک لڑکی نوشین کا انداز باقی سب سے جدا تھا۔ وہ بجائے دبا کر میڈیکل مسائل کی نشاندھی کرنے کے ، خدیجہ کے مموں پر اپنے ہاتھ پھیرتی اور ہلکا ہلکا دباتی جیسے مساج کیلئے دباتے ہیں۔ حتیٰ کہ اس نے خدیجہ کے نپلز بھی مسل ڈالے۔ جب نوشین معائنہ کر چکی تو خدیجہ کی سانسیں کافی تیز تھیں۔ خدیجہ نے منہ موڑ کر دیکھا کہ کہیں مائیکل تو نہیں دیکھ رہا۔
مائیکل نہیں دیکھ رہا تھا۔ دیکھنا تو وہ چاہتا تھا لیکن اس ڈر سے آنکھیں چرائے ہوئے تھا کہ کہیں لن کھڑا نہ ہو جائے۔ بہت مشکل سے اس نے اب تک خود پر قابو رکھا ہوا تھا کیونکہ نہ دیکھنے کے باوجود لڑکیوں کی آوازیں اس کے کانوں میں پڑ رہی تھیں اور اکثر یہی باتیں کر رہی تھیں کہ خدیجہ کے ممے کتنے نرم ہیں جیسے جیلی ہوتی ہے۔ اوپر سے باتیں کرتے ہوئے لڑکیوں کی ہلکی ہلکی ہنسی بھی مائیکل کو بہت سیکسی لگ رہی تھی۔
اچانک مسز میمونہ کی نظر مائیکل پر پڑ گئی اور جب انہوں نے اسے نظریں جھکائے بیٹھے دیکھا تو انہیں احساس ہوا کہ مائیکل کو یوں نظر انداز کرنا ان کی غلطی ہے۔ ہر مرد کو اپنی زندگی میں کبھی نہ کبھی کسی عورت کے ممے چھونے ہوتے ہیں ، دبانے ہوتے ہیں۔ یہ صرف نرسوں کیلئے ہی تو ضروری نہیں ہے نا۔ یقیناً مائیکل بھی مستقبل میں اپنی گرل فرینڈ کے مموں کو دبائے گا لہذا اسے نہ صرف دبانا آنا چاہیے بلکہ اسے یہ بھی پتہ ہونا چاہیئے کہ صحت مند ممے کیسے ہوتے ہیں اور مموں میں گلٹیوں کی نشاندھی کیسے کی جاتی ہے۔
جب سب لڑکیاں خدیجہ کے مموں کا معائنہ کر چکیں تو مسز میمونہ نے مائیکل کو مخاطب کیا: "مائیکل بیٹا آئی ایم سوری میں آپ کو بھول ہی گئی تھی۔ آ جائیں اب آپ کی باری ہے۔"
"کیا ؟؟؟" مائیکل کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ اس کی باری بھی آ سکتی ہے۔ خدیجہ نے منہ سے کچھ نہیں کہا لیکن بے اختیار اس کے دونوں ہاتھ اپنے مموں پر چلے گئے جیسے وہ اپنے ممے مائیکل سے چھپانا چاہتی ہو۔
"ارے ہاں مائیکل ۔ یہ میری غلطی تھی کہ تمہیں بھول گئی۔ تمہیں تو سب سے پہلے باری دینی چاہیے تھی۔ آج کیلئے اپنے آپ کو نرس ہی سمجھو " مسز میمونہ مائیکل کی کرسی تک چل کر گئیں اور اسے بازو سے پکڑ کر کرسی سے اٹھایا۔
"اب میں تمہارے منہ سے نہیں کا لفظ نہیں سنوں گی۔ تم آج کیلئے نرس ہو اور نرسوں کو مخالف جنس کے جسم سے آگاہ ہونا چاہیے۔" مسز میمونہ مائیکل کو خدیجہ تک لے آئیں جو ایسے ڈری سہمی کھڑی تھی جیسے کوئی ہرن کسی شکاری کے سامنے۔ مائیکل کی نظریں اس کے مموں پر تھیں۔ مائیکل خدیجہ کو کسی مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتا تھا کیونکہ خدیجہ نے ہر موقع پر اس کا ساتھ دیا تھا لیکن اب مائیکل کے پاس اور کوئی راستہ بھی تو نہیں تھا۔ ٹیچر کی بات پر عمل کرنا ضروری تھا۔ مائیکل نے خدیجہ کی آنکھوں میں دیکھا جیسے اس سے معذرت کر رہا ہو۔
خدیجہ کی آنکھوں میں بس شرمندگی اور بے بسی تھی۔
"مائیکل میں تمہیں بتاتی ہوں کہ تمہیں کیا کرنا ہے۔ پہلے یہ چیک کرنا ہے کہ آیا مموں کا سائز، شکل اور رنگ مناسب ہے۔ کہیں سوجن تو نہیں ہے۔ ویسے خدیجہ کے ممے ہیں بہت ہی شاندار۔ ہیں نا؟" مسز میمونہ نے مائیکل سے کہا۔
"جی میڈم۔ بہت پیارے ہیں۔۔"
مائیکل کی بات پر خدیجہ کا چہرہ لال ہو گیا۔
"دیکھو تمہیں کچھ غیر معمولی نظر آ رہا ہے تو بتاؤ۔ مثلاً نپل سے کچھ ڈسچارج کو رہا ہو یا کہیں کوئی گڑھا یا سوجن یا کچھ اور۔ " مسز میمونہ مائیکل کو بدستور ہدایات دے رہی تھیں۔
مائیکل نے جواباً صرف سر ہلانے پر ہی اکتفا کیا۔
"خدیجہ آپ اپنے بازو اوپر کریں۔" مسز میمونہ نے خدیجہ سے کہا۔
"یس میڈم۔" خدیجہ نے بازو اوپر اٹھا لئے لیکن نظریں چرا لیں۔ وہ سوچ رہی تھی کہ صبح کیسے اس نے مائیکل کو اپنے ممے گھورنے پر باتیں سنائی تھیں اور اب اسے خود اپنے ممے مائیکل کو پیش کرنے پڑ رہے تھے۔
"مائیکل ، دونوں نپلز کو آرام سے اپنے انگوٹھے اور انگلی کی مدد سے مسلیں اور دیکھیں کہیں نپل سے کچھ نکل تو نہیں رہا۔" مسز میمونہ نے نئی ہدایت دی۔
مائیکل تو سمجھا تھا کہ اسے بس ممے دبانے کا موقع ملے گا۔ یہاں تو مسز میمونہ اسے نپلز مسلنے کا کہہ رہی تھیں۔ اس نے خدیجہ کا دایاں نپل اپنے انگوٹھے اور انگلی کی مدد سے ہلکا سا دبایا۔ خدیجہ کی سانس ایک دم چڑھ گئی جس سے اس کا مما آگے کو نکل آیا۔ مائیکل کو ایسا لگا جیسے خدیجہ اسے خود اپنا مما پیش کر رہی ہو۔ خدیجہ کا نپل بھی سخت ہو گیا جو کہ مائیکل کو بہت بھلا محسوس ہوا۔
"مائیکل میں یہ بتا دوں کہ عام طور پر چھاتیوں کا معائنہ عورت کو لٹا کر کیا جاتا ہے لیکن یہاں چونکہ ہمارے پاس جگہ نہیں کے اس لئے ہم خدیجہ کا معائنہ کھڑے کھڑے ہی کریں گے۔ اب آپ انگلیاں اکٹھی کریں اور خدیجہ کے دونوں مموں پر پھیریں۔ اوپر سے نیچے اور دائیں سے بائیں پورے ممے آپ کے ہاتھ کے نیچے سے گزرنے چاہئیں۔ ٹھہرو میں آپ کی مدد کرتی ہوں" مسز میمونہ نے اپنے ہاتھ مائیکل کے ہاتھوں پر رکھ کر اسے سکھایا کہ کیسے مموں کو چیک کیا جاتا ہے۔
خدیجہ کی سانسوں کے ساتھ اس کے مموں کا اتار چڑھاؤ بھی جاری تھا۔ وہ خود اپنے ردعمل پر کنفیوژ تھی۔ اسے اب بھی یقین نہیں تھا کہ وہ مائیکل کے ہاتھوں کے اپنے مموں پر لمس سے ہارنی کو رہی ہے۔ یہ باقی لڑکیوں سے بالکل مختلف معائنہ تھا۔ ایک تو وہ سب لڑکیاں تھیں اور مائیکل لڑکا تو ظاہر ہے اس کے ہاتھوں کا لمس لڑکیوں سے بہرحال مختلف تھا۔ اوپر سے مائیکل صبح سے خدیجہ کے ساتھ تھا۔ یہ سچ ہے کہ خدیجہ ہارنی ہونے لگی اور اسے اپنی ٹانگوں کے درمیان بھی گرمی محسوس ہونے لگی۔
"نپلز سے آغاز کرو اور اپنی انگلیاں دائرے کی شکل میں مموں پر پھیرو، ان دائروں کا بڑا کرتے جاؤ حتیٰ کہ یہ دائرے پورے ممے کو سما لیں۔ " مسز میمونہ مائیکل کو ہدایات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے تھیں۔ مائیکل ان کی ہدایات پر عمل تو کر رہا تھا لیکن اس نیت سے نہیں کہ اس کے مموں میں کوئی میڈیکل مسلہ ڈھونڈ سکے بلکہ اس نیت سے کہ بس اس کی نرم و نازک جلد سے جی بھر کر لطف اٹھا سکے۔ اس کا اپنا دل تو یہ کر رہا تھا کہ بس نپلز سے ہی کھیلتا رہے لیکن مسز میمونہ کی ہدایات پر عمل زیادہ ضروری تھا جو اب کہہ رہی تھیں "تم چاہو تو اوپر سے نیچے یا نیچے سے اوپر بھی مموں پر ہاتھ پھیر سکتے ہو بس یہ خیال رہے کہ کوئی حصہ ہاتھوں کے نیچے آنے سے رہ نہ جائے۔"
مائیکل کو یہ طریقہ زیادہ پسند آیا۔
"پہلے آرام سے ٹچ کرو اور بتدریج دباؤ بڑھاتے جاؤ تاکہ اندر تک محسوس کر سکو"
مائیکل سوچ رہا تھا کہ یہ کیسا معائنہ ہے۔ مرد ڈاکٹروں کو تو ایسے معائنوں میں بہت مزہ آتا ہو گا۔ ایک لمحے کو تو اس نے سوچا کاش نپل پر دانتوں سے کاٹ کر چیک کرنا بھی اس معائنے کا حصہ ہوتا۔ شاید دانتوں کی مدد سے نپل سے کچھ ڈسچارج نکل آئے۔ لیکن یہ سوچ سوچ ہی رہی اور اس کا معائنہ اختتام کو پہنچ گیا۔
معائنے کے اختتام پر خدیجہ کی سانسیں بہت تیز تھیں اور ممے اترتی چڑھتی سانسوں کے ساتھ ممے بھی اوپر نیچے ہو رہے تھے لیکن اس سے بھی زیادہ پر کشش خدیجہ کے چہرے کے تاثرات تھے۔ اس نے مائیکل کو چند سیکنڈز کیلئے دیکھا پھر شرما کر منہ پھیر لیا۔
"لگتا ہے مائیکل کو نرس بننا بہت ہی پسند آیا" فرخندہ نے تبصرہ کیا۔ اس کی نظریں مائیکل کے لن پر تھیں جو سخت ہو کر ہوا میں لہرا رہا تھا۔ خدیجہ کے مموں کا یہ اثر ہوا تھا مائیکل پر۔ سب کی نظریں مائیکل کے لن پر گئیں۔ اگرچہ کچھ لڑکیوں نے پہلے بھی نوٹس کیا تھا کہ مائیکل کا لن سخت ہو رہا ہے خاص طور ہر عالیہ نے جو پہلے ہی مائیکل کے لن سے کھیل چکی تھی، لیکن کسی نے بھی مائیکل کے لن کی طرف توجہ نہ دلائی اور اکثریت بشمول مسز میمونہ کا فوکس مائیکل کے ہاتھ ہی رہے جو خدیجہ کے مموں پر تھے۔
 

Quratulain Tahira

Quratulain Tahira